مرزا قادیانی: نبی کا لبادہ اوڑھے فریب کا مجسمہ

مرزا قادیانی نبی کا لبادہ اوڑھے فریب کا مجسمہ

 کیا اللہ کے نبی دنیاوی معلمین سے تعلیم حاصل کرتے ہیں؟

قرآن و حدیث کے مطالعے سے یہ بات روزِ روشن کی طرح واضح ہوتی ہے کہ انبیاء علیہم السلام کو تعلیم براہِ راست اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کی جاتی تھی، نہ کہ وہ دنیاوی اساتذہ کے شاگرد بنتے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا

عَلَّمَہُ شَدِیْدُ الْقُوٰی
(سورۃ النجم، آیت 5)

ترجمہ: اسے نہایت طاقتور (فرشتہ) نے سکھایا۔

اسی طرح حضرت محمد ﷺ کے بارے میں ارشاد فرمایا

وَیُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ
(سورۃ آلِ عمران، آیت 164)

ترجمہ: وہ انہیں کتاب اور حکمت کی تعلیم دیتے ہیں۔

احادیثِ مبارکہ میں بھی واضح ہے کہ نبی اکرم ﷺ اُمّی تھے، یعنی کسی انسان سے پڑھا نہیں تھا، اور یہی معجزہ تھا کہ بغیر کسی دنیاوی استاد کے، آپ ﷺ نے تمام علوم و معارف امت کو عطا فرمائے۔

اس کے برعکس، مرزا غلام احمد قادیانی اپنی کتاب کتاب البریہ (ص: 180، خزائن جلد 13) میں خود اعتراف کرتا ہے کہ اس کے معلمین دنیاوی افراد تھے جیسے کہ فضل الٰہی، فضل احمد، گل علی اور حکیم غلام مرتضیٰ۔

کیا مرزا قادیانی جیسا مریض انسان نبی بن سکتا ہے؟

نبوت ایک عظیم، پاکیزہ اور معصوم ذمہ داری ہے۔ نبی ان تمام عیوب و بیماریوں سے پاک ہوتا ہے جو لوگوں کے لیے باعثِ نفرت ہوں۔ نبی کی شخصیت ہر اعتبار سے مکمل اور مثالی ہوتی ہے۔

مرزا قادیانی خود اپنی بیماریوں کا ذکر بارہا کرتا ہے جیسے

مرگی یا مراق کی کیفیت

باؤلے پن کی علامات

ہیضہ سے موت

مرزا قادیانی کا یہ دعویٰ کہ وہ انگریزی سرکار کا وفادار غلام تھا اور بیماریوں کا شکار تھا، اس بات کی دلیل ہے کہ وہ کسی الہامی مشن پر نہ تھا، بلکہ نفسیاتی اور سیاسی محرکات کا شکار تھا۔ اگر قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس سے سوال کرے (جیسا کہ یقینا کرے گا) کہ نبوت کا دعویٰ کس بنیاد پر کیا؟” اور وہ یہ بہانے کرے تو کیا یہ قبول ہوں گے؟

کیا مرزا قادیانی کی شہ رگ کٹی؟

قادیانی اکثر کہتے ہیں کہ جھوٹے نبی کی شہ رگ کاٹ دی جاتی ہے۔ قرآن میں ارشاد ہے

وَلَوْ تَقَوَّلَ عَلَيْنَا بَعْضَ الْأَقَاوِيلِ، لَأَخَذْنَا مِنْهُ بِالْيَمِينِ، ثُمَّ لَقَطَعْنَا مِنْهُ الْوَتِينَ
(
سورۃ الحاقہ، آیات 44-46)

ترجمہ: اگر وہ ہم پر کوئی بات گھڑتا، تو ہم اس کا دایاں ہاتھ پکڑتے، پھر ہم اس کی شہ رگ کاٹ دیتے۔

مرزا قادیانی کا آخری دعویٰ، جیسا کہ ملفوظات جلد 10 صفحہ 127 میں ہے

“ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم رسول اور نبی ہیں۔”

اسی دعویٰ کے کچھ ہی دن بعد، وہ ہیضہ جیسی اذیت ناک بیماری میں مبتلا ہو کر مرا۔ کیا یہ شہ رگ کا کٹنا نہیں؟ اگر مرزا قادیانی سچا تھا تو اس پر یہ عذاب کیوں آیا؟

کیا صرف کلمہ گو ہونا ایمان کی دلیل ہے؟

قادیانی حضرات کا کہنا ہے کہ وہ کلمہ گو ہیں، قبلہ رخ نماز پڑھتے ہیں، لہٰذا مسلمان ہیں۔ لیکن شریعت میں اہل قبلہ” کی تعریف صرف ظاہری اعمال سے نہیں ہوتی، بلکہ عقائد کی بنیاد پر ہوتی ہے۔

امام طحاویؒ فرماتے ہیں

ونسمی أهل قبلتنا مسلمین ما داموا بما جاء به النبي ﷺ معترفين وله بكل ما قاله وقبله مصدقين
(العقیدۃ الطحاویۃ)

یعنی: ہم اہلِ قبلہ کو مسلمان کہتے ہیں جب تک وہ نبی ﷺ کے لائے ہوئے دین کے سب امور کو مانیں اور ان کی تصدیق کریں۔

جو شخص ختمِ نبوت یا حیات و نزولِ مسیحؑ” جیسی متواتر اور ضروری عقائد کا انکار کرے، وہ صرف کلمہ پڑھ کر مسلمان نہیں بن جاتا۔

قابلِ غور بات یہ بھی ہے کہ قادیانی خود لاہوری مرزائیوں کو کافر سمجھتے ہیں، حالانکہ وہ بھی کلمہ گو اور اہل قبلہ ہونے کے دعوے دار ہیں۔

کیا مرزا قادیانی ’’مسیح موعود‘‘ کی علامتوں پر پورا اُترتا ہے؟

مرزا قادیانی اپنی کتاب تریاق القلوب ضمیمہ نمبر 2، صفحہ 159 (خزائن جلد 15، صفحہ 483) میں لکھتا ہے

مسیح موعود کے مرنے کے بعد نوعِ انسان میں علت عقم سرایت کرے گی… انسانیت صفحہ عالم سے مفقود ہو جائے گی…”

مرزا قادیانی کی وفات 1908ء میں ہوئی۔ آج ایک صدی سے زائد عرصہ گزر چکا، مگر انسانی نسل میں نہ تو عقم عام ہوا، نہ ہی انسانیت مٹ گئی، نہ سب لوگ وحشی بنے، اور نہ ہی حلال و حرام کی تمیز ختم ہوئی۔

اگر یہ علامات نہ پائی جائیں، تو مرزا مسیح موعود کیسے ہوا؟ اور اگر پائی جائیں تو سب سے پہلے قادیانی جماعت ہی اس کی زد میں آتی ہے، کیا وہ بھی وحشیوں کی جماعت بن گئی؟ اور کیا ان میں انسانیت باقی نہیں رہی؟

نتیجہ

مندرجہ بالا دلائل اور حوالہ جات سے یہ بات روزِ روشن کی طرح واضح ہوتی ہے کہ

مرزا قادیانی کو دنیاوی معلمین سے تعلیم حاصل کرنا نبوت کے معیار کے خلاف ہے۔

اس کی بیماریوں اور غلامانہ ذہنیت نے اس کی نبوت کے جھوٹے ہونے پر مہر ثبت کی۔

اس کی شہ رگ (ہیضہ سے موت) قرآن کی پیش گوئی کے عین مطابق کٹی۔

کلمہ گو ہونے کا دعویٰ اس وقت معتبر ہے جب عقائدِ ضروریہ کی تصدیق بھی ساتھ ہو۔

مسیح موعود” کی جو علامت مرزا نے خود بیان کی، وہ اس میں کبھی بھی پوری نہ ہوئی۔

لہٰذا قادیانی عقیدہ نہ صرف شریعت کے اصولوں سے متصادم ہے، بلکہ خود ان کی تحریریں ان کے جھوٹ کا پردہ چاک کرتی ہیں۔

Write a comment